8 مئی، 2016، 1:07 PM

ایران اور عربوں کے باہمی تعلقات کے بارے میں سعودی عرب غلط فہمی کا شکار

ایران اور عربوں کے باہمی تعلقات کے بارے میں  سعودی عرب غلط فہمی کا شکار

رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بین الاقوامی امور کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے ایران کے خلاف سعودی عرب کی معاندانہ پالیسیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اس غلطی فہمی میں مبتلا ہے کہ ایران کی نسبت اس کے عرب ممالک کے ساتھ گہرے روابط ہیں حالانکہ خلیج فارس تعاون کونسل کے ساتھ ہماری کوئی مشکل نہیں ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بین الاقوامی امور کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے المیادین کے ساتھ گفتگو میں  ایران کے خلاف سعودی عرب کی معاندانہ پالیسیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ  سعودی عرب اس غلطی فہمی میں مبتلا ہے کہ ایران کی نسبت  اس کے عرب ممالک کے ساتھ گہرے روابط ہیں حالانکہ ہماری خلیج فارس تعاون کونسل کے ساتھ کوئی مشکل نہیں ہے۔ ولایتی نے کہا کہ ایران کی کسی بھی عرب ملک کے اندرونی معاملات میں کسی بھی قسم کی کوئی مداخلت نہیں ہے شام اور عراق میں فوجی مشیروں کی حد تک ایران کی موجودگی وہاں کی حکومتوں کی درخواست پرہے لہذا شام اور عراق میں ایران کی موجودگی بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں ہے ۔ ولایتی نے حلب میں جاری لڑائی کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حلب شام کا دوسرا بڑا شہر ہے اور اس شہر کی آزادی اور اس کی تعمیر شامی حکومت کی ترجیحات میں  شامل ہے۔

ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے بشار اسد کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بشار اسد کو دو سال قبل شامی عوام نے اپنا صدر منتخب کیا ہے اور وہ شام کے قانونی اور جمہوری صدر ہیں صدارتی عہدے سے انھیں شامی عوام ہی ہٹا سکتے ہیں کسی بیرونی طاقت کو انھیں اس عہدے سے ہٹانے کا کوئی حق نہیں ہے۔

ولایتی نے کہا کہ سعودی عرب یا امریکہ کے منتخب صدر کو شامی عوام پر مسلط نہیں کیا جاسکتا ، بشار اسد اپنی صدارتی مدت پوری کریں گے اور اگر کسی نے انھیں اس سے قبل صدارتی عہدے سے طاقت کے ذریعہ ہٹانے کی کوشش کی تو یہ ہماری ریڈ لائن ہے ہم شام کو لیبیا بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

ڈاکٹر ولایتی نے عرب ممالک میں سعودی عرب کی خراب پوزیشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے عرب ممالک میں اپنی پوزیشن بالکل خراب کردی ہے عرب عوام میں سعودی عرب کو بالکل مقبولیت حاصل نہیں ہےمصر میں سعودی عرب نے قانونی اور جمہوری صدر محمد مرسی کو جیل بھجوادیا ، یمن میں سعودی عرب کو یمنی عوام کے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔ عراق اور شام میں سعودی عرب دہشت گردوں کی حمایت کررہا ہے جبکہ ایران وہاں کی قانونی حکومتوں کی حمایت کررہا ہے خلیج فارس تعاون کونسل کے ساتھ بھی ایران کو کوئي مشکل نہیں جبکہ سعودی عرب اس سلسلے میں بھی غلط فہمی کا شکار ہے عمان کے ساتھ ایران کے گہرے اور برادرانہ تعلقات ہیں۔ کویت پر صدام کے حملے میں ایران نے کویتی شہریوں کو پناہ دی ۔ ایران اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے اور دوستانہ روابط کا خواہاں ہے جبکہ ایران کے بارے میں سعودی حکام بڑی غلطی فہمی میں مبتلا ہیں۔

News ID 1863856

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha